بے پردگی کے ماحول میں پُھول نچھاور نہ کیے جائیں
سُوال: اگر شادی وغیرہ کسی تقریب کے موقع پر پُھول نچھاور کرنے کے لىے چاروں طرف بے پردہ لڑکىاں جمع ہوں اور بے پردگى کے ماحول میں پُھول نچھاور کیے جا رہے ہوں تو کیا بے پردگى والے مُعاملے کى مَذَمَّت کى جائے گى اور اسے روکا جائے گا؟(نگرانِ شُوریٰ کا سُوال)
جواب: یقیناً بے پردگی کو روکا جائے گا ۔ شادى مىں کھانے کى دعوت تو جائز ہے اب اگر اس مىں نامحرم عورتىں اور مَرد مل کر کھا رہے ہوں اور قہقہے لگا کر ہنس رہے ہوں تو اسے کون جائز کہے گا ؟شادی میں پھول نچھاور کرنا اور کھانے کى دعوت کرنا جائز ہے البتہ اگر اِس میں کوئى ناجائز حرکت داخل ہو گئى تو اسے ناجائز کہا جائے گا ۔
کیا جادو کروانے والے پر جادو کروا سکتے ہیں؟
سُوال: اگر کسى پر کوئى جادو کروا دے ، تو کیا وہ شخص جادو کروانے والے پر جادو کروا سکتا ہے ؟
جواب: یہ ىقىنى طور پر معلوم نہىں ہوتا کہ جادو کس نے کرواىا ہے ؟ اگر معلوم ہوبھی جائے تب بھی پلٹ کر اس پر جادو کروانا ایسے ہی ہے جیسے اگر کسی نے گندى گالى دى تو سننے والا بھى اسے کوئى گندى گالى دے دے ، ظاہر ہے کہ ایسا کرنے کی اِجازت نہیں ہے ۔ (اِس موقع پر مَدَنی مذاکرے میں شریک مفتی صاحب نے اِرشاد فرمایا:) جادو کروانے کى اِجازت ویسے ہی نہىں ہے کیونکہ نَعُوْذُ بِاللہِ مِنْ ذٰلِک جادو میں یا تو کُفرىہ شِرکىہ اَلفاظ ہوں گے ىا پھر حرام ىا مجہول اَلفاظ ، نیز یہ بھی ممکن ہے کہ کوئى کُفر والا کام کرنا پڑے ، لہٰذا پلٹ کر جادو کروانے کى شرعاً اِجازت نہىں ہے ۔ البتہ اپنے بچاؤ اور حفاظت کے لىے رُوحانى علاج کروا سکتے ہىں ۔
0 Comments