دِل کی سیاہی کیسے دُور ہو؟


دِل کی سیاہی کیسے دُور ہو؟


    حضرت سیِّدُنا ذوالنون مصری علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں:''میں نے ایک نوجوان کو دیکھا جو بظاہر مجنون تھا مگرباطن محبت الٰہی عَزَّوَجَلَّ کی دولت سے مالا مال تھا۔ میں سمجھ گیاکہ یہ نوجوان اللہ عَزَّوَجَلَّ کے عشق میں چُور ہے۔میں نے دیکھا کہ وہ رو رہا تھا اور یہ دعا کر رہا تھا: ''یااللہ عَزَّوَجَلَّ ! تو نے محبت کرنے والوں کو قرب سے نوازا لیکن مجھے دُور کر دیا،میر ا  گناہ کیا ہے ؟ان کو تو نے اپنا وصال عطاکیا اور مجھے ہجر و فراق سے دوچار کیا۔ ہائے، میری مصیبت ! تو نے ان کو قیام کے لئے بیدار رکھااور مجھے سلائے رکھا۔ ہائے، میری رسوائی!تو نے ان کو سحر ی کے وقت مناجات کی لذت عطا کی اور مجھے محروم رکھا ۔ہائے، میرا دکھ!''پھر اُس نے رونا شروع کردیا۔ حضرت سیِّدُناذوالنون مصری علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں:''میرے جسم کے پرسکون اعضاء پر کپکپی طاری ہوگئی۔ میرا پوشیدہ عشق جوش مارنے لگاتو میں نے اس سے پوچھا:''اے نوجوان! یہ رونا کیسا؟''تو وہ کہنے لگا:''اے ذوالنون! مجھے بتائیے کہ کپڑے کی میل تو پانی اور صابن سے دور ہو جاتی ہے لیکن دل کی سیاہی کیسے دُور ہو؟'' میں نے کہا: ''اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم ! میں بھی اسی کی تلاش میں ہوں جس کی تلاش میں تو ہے۔''مجھے اس نوجوان کے واقعہ سے بڑی حیرانگی ہوئی ۔''
    اے میرے اسلامی بھائی!جب اللہ عَزَّوَجَلَّ کی محبت د لوں میں قرار پکڑ لیتی ہے توانہیں محبوبِ حقیقی عَزَّوَجَلَّ کے انوار سے روشن کردیتی ہیں۔محبت کی بدولت دل میں سات ثمرات پھلتے ہیں، جن کے بغیر معرفت الٰہی عَزَّوَجَلَّ کا چراغ روشن نہیں ہوتا:
(۱)۔۔۔۔۔۔ نیت میں اخلاص(۲)۔۔۔۔۔۔خشیَّتِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ (۳)۔۔۔۔۔۔اللہ عَزَّوَجَلَّ سے ثواب کی اُمید (۴)۔۔۔۔۔۔اس کے ساتھ سچا رہنا (۵) ۔۔۔۔۔۔اسی پر توکل کرنا (۶)۔۔۔۔۔۔اس سے اچھا گمان رکھنا اور(۷)۔۔۔۔۔۔اسی کی طرف لگن و شوق ہونا۔جس طرح درج ذیل سات اشیاء کے بغیر چراغ نہیں جلتا جیسے(۱)۔۔۔۔۔۔زنّاد(وہ پتھر جس کو رگڑکر آگ نکالی جاتی ہے) (۲)۔۔۔۔۔۔پتھر (۳)۔۔۔۔۔۔آگ پکڑ لینے والی کوئی چیز مثلاً کپڑا (۴)۔۔۔۔۔۔گندھک(۵)۔۔۔۔۔۔چراغ دان (۶)۔۔۔۔۔۔ تیل اور (۷)۔۔۔۔۔۔فتیلہ۔ اسی طرح مذکورہ سات چیزوں کے بغیر معرفتِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ کا چراغ بھی روشن نہیں ہوتا۔''
    اے میرے اسلامی بھائی! معلوم ہو ا کہ ان چیزوں کے بغیر چراغ روشن کرنے کا کوئی طریقہ نہیں۔اگر تو اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کے مشاہدے کے لئے اپنے دل کے چراغ کو روشن کرنا چاہتاہے تو تیرے لئے سخت کوشش کا زناد،تکالیف جھیلنے کا پتھر، عشق کی آگ، محبت کی گندھک،توکل کا چراغ دان،فکر کا تیل اور صبر کا فتیلہ ضروری ہے۔
    پھر اللہ عَزَّوَجَلَّ کے حضور گریہ و زاری کی زنجیر میں چراغ کو لٹکادے تو اس طرح تیرے دل میں نورِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ روشن ہوگااور تو جمالِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ کا مشاہدہ کر لے گا۔

Post a Comment

0 Comments