حقیقی بندے اور سچے محبوب : Haqeeqi Bande Aur Sachche Mahboob

حقیقی بندے اور سچے محبوب :


    حضرت سیِّدُنامحمد بن احمد مفید علیہ رحمۃ اللہ الوحید فرماتے ہیں، میں نے حضرت سیِّدُنا جنید بغدادی علیہ رحمۃ اللہ الہادی کو فرماتے سنا، میں حضرت سیِّدُنا سری سقطی رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کی خدمت میں سو رہا تھا کہ آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے مجھے بیدار کیااورفرمانے لگے: اے جنید! میں نے دیکھا کہ گویا میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کے حضور کھڑا ہوں اورمجھے ارشاد فرمایاگیا:''اے سری !میں نے مخلوق پیدا کی تو سب میری محبت کا دعویٰ کرتے تھے ۔پھرمیں نے دُنیا پیدا کی تو نوّے فی صد(90% )بھاگ گئے اوردس فیصد( 10%)باقی رہ گئے۔ پھر میں نے جنت پیدا کی تو بقیہ میں سے بھی نوّے فیصد( 90% )بھاگ گئے اور صرف دس فیصد(10%)بچ گئے۔پھر جب میں نے ان پر ذرہ بھر آزمائش نازل کی تو اس باقی رہ جانے والی تعدادکابھی صرف دس فیصد( 10%)بچا اور باقی نوّے فیصد (90% ) بھاگ گئے۔میں نے باقی رہنے والوں سے پوچھا:''نہ تو تم نے دنیا کو چاہا، نہ جنت طلب کی، نہ ہی آزمائش سے بھاگے۔ آخر! تم کیا چاہتے ہو؟اور تمہارا مقصود کیا ہے؟''توانہو ں نے عرض کی:'' ہمارا مقصود تُو ہی تُو ہے، اگر تو ہم پر مصائب نازل فرمائے گا تب بھی ہم تیری محبت کو نہ چھوڑیں گے۔''میں نے ان سے کہا:''میں تمہیں ایسی ایسی مصیبتوں اور آزمائشوں میں
مبتلا کروں گاکہ پہاڑوں کو بھی جن کے برداشت کی طاقت نہیں، تو کیا تم ان پر صبر کر لو گے؟''انہوں نے عرض کی: ''کیوں نہیں، مولیٰ! اگر تو آزمائش میں مبتلا کرنے والا ہے تو جیسے چاہے ہمیں آزما لے۔''
     (پھرفرمایا:) اے سری! یہی میرے حقیقی بندے اور سچے محبوب ہیں۔''
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہ عَزَّوَجَلَّ سے محبت کرنے والوں پر آزمائش مقرَّر کردی گئی ہے، اس نے ان کے جسموں کو لاغر وکمزور کردیا اور ان کے دلوں پر قابوپالیا ہے۔یہ ایسے ہی رہیں گے یہاں تک کہ محبوبِ حقیقی عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں پہنچ جائيں ۔

Post a Comment

0 Comments