سیِّدُنا عُتبہ غلام علیہ رحمۃ اللہ السلام کی حکایت : Sayyedna Utba Gulam Ki Hikayat


سیِّدُنا عُتبہ غلام علیہ رحمۃ اللہ السلام کی حکایت :


    حضرت سیِّدُنا ابراہیم خو ّاص علیہ رحمۃاللہ الرزّاق فرماتے ہیں: ''حضرت سیِّدُنا عتبہ غلام علیہ رحمۃاللہ السلام خاص اہل اللہ میں سے تھے اور مخلصین میں معروف تھے۔آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ بعض اوقات رات کو میرے پاس تشریف لایاکرتے،ہمیشہ روزہ رکھا کرتے تھے۔ ایک دفعہ میرے پاس رات گزاری۔ جب میں نے رات کا کھاناحاضر کیاتا کہ روزہ افطار کریں تو آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ نے صرف پانی سے افطار کر لیا۔جب عشاء کی نماز ادا کرلی تو عبادت پرکمربستہ ہوگئے اور وقتِ سحر تک نماز پڑھتے رہے۔میں نے سنا کہ آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ یوں دعا کر رہے تھے :''اے مالک ومولیٰ عَزَّوَجَلَّ !اگر تو مجھے عذاب دے تو بھی میں تیرا محب ہوں اور اگر مجھ پر رحم فرمائے تو بھی تیرا محب ہوں۔'' پھر آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ رونے لگے اور زور دار آواز نکالی اور بے ہوش ہو کر زمین پر تشریف لے آئے۔جب اِفاقہ ہوا تو میں نے عر ض کی :'' اے عتبہ ! آپ کی رات کیسی گزری؟''توآپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کی چیخ نکل گئی اور فرمانے لگے: ''اے ابراہیم ! بہت جلد حساب لینے والے کی بارگاہ میں پیشی کی فکر نےمُحِبِّیْن کے جسم کے جوڑکاٹ کر رکھ دیئے۔'' پھر آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ پر بے ہوشی طاری ہو گئی۔جب اِفاقہ ہوا تو سرِ اَقدَس اُٹھایااور عرض کرنے لگے :''اے میرے مالک ومولیٰ عَزَّوَجَلَّ! اس شخص کے متعلق تیرا کیاارادہ ہے جو تجھ سے محبت کرتاہے؟ کیا تواُسے آگ کا عذاب دے گا یا اس کے دل کو ہجروفراق کے عذاب میں مبتلا کریگا ؟'' تو آپ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کو ہاتِف ِ غیبی کی یہ آواز سنائی دی: ''ہر گز نہیں،جو اللہ عَزَّوَجَلَّ کا محب ہو اور جس کو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے چن لیا ہو، اُسے کوئی عذاب نہ دیا جائے گا۔''

وَصَلَّی اللہ عَلٰی سیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِہٖ وَ صَحْبِہٖ اَجْمَعِیْن

Post a Comment

0 Comments