گریۂ عثمانی : Giryaa-e-Usmaani

گریۂ عثمانی :


    منقول ہے،حضرتِ سیِّدُناعثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب کسی قبرکے قریب کھڑے ہوتے تو اس قدر روتے کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی داڑھی مبارک تر ہوجاتی۔اس بارے میں آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے استفسار کیا گیاکہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جنت ودوزخ کے تذکرہ پر نہیں روتے مگر جب کسی قبر کے قریب کھڑے ہوتے ہیں تو اس قدر گریہ وزاری فرماتے ہیں، اس کا کیا سبب ہے؟'' حضرتِ سیدنا عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا:میں نے سیِّدُ المبلِّغین،شفیعُ المذنبین،رحمۃٌ للعٰلمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کو فرماتے ہوئے سنا: ''بے شک آخرت کی سب سے پہلی منزل قبر ہے۔قبر والے نے اس سے نجات پائی تو بعد کا معاملہ آسان ہے اور اگر اس سے نجات نہ پائی تو بعد کامعاملہ زیادہ سخت ہے۔''

(جامع الترمذی،ابواب الزھد،باب ماجاء فی فظاعۃ القبر۔۔۔۔۔۔الخ،الحدیث۲۳0۸،ص۱۸۸۴)
    اے میرے اسلامی بھائیو! اس سے بچو کہ تم راہِ ہدایت سے پھر جاؤ یاتوبہ کا عہد کرکے اسے توڑدو۔ جلدی سے دل میں اخلاص پیدا کرلو۔ ہر حال میں کاموں کے انجام کو یاد کرنے والے بن جاؤ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ کا شکروحمد کرتے ہوئے ہمیشہ اس کی عبادت کو اپنے لئے لازم کئے رکھو۔اور اس بات سے ڈرو کہ جب پرہیز گاروں کو نفع مل رہاہوتوتم نقصان میں نہ رہ جاؤ۔گویا میں تمہیں دیکھ رہا ہوں کہ موت غلبہ واقتدار کے ساتھ تم پر مسلّط ہوچکی ہے۔

Post a Comment

0 Comments